Tusif Ahmad

TUSIF AHMAD

141 x 54.5 cm
Code: 13638

Description

Description

This beautiful wall decor is meticulously crafted by hand using a precision craft blade on a thin sheet of vinyl. Each paper cut is unique and the cost varies depending on the size and level of detail. Please contact me directly for pricing information.

If you’re interested in a custom wall hanging, I’d be happy to work with you to create something personalized. Simply send me a message with your specifications.

Please note that this listing does not include a frame, but I do offer framing services upon request. The cost of framing will depend on the size of the artwork.

Each paper cut comes in a clear sleeve with a round cardboard support. For information on our refund policy, please visit our contact page

English

English

The subject of the third artwork Prophet Muhammad PBUH-3 is Bayt al-Mu’mur. A sacred house that is inhabited by the remembrance of Allah at all times. The location of Bait Al-Mu’mur is in the seventh heaven just above Bait Allah. In the interpretation of hadiths and verse number four of Surah Al-Tur, the commentators write that Bait al-Mu’mur refers to a house in the seventh heaven.

After a brief introduction to Bait al-Mu’mur, let’s move on to the subject, a brief interpretation of the third artwork.

The artwork shows the Baytullah (House of Kaaba) in the middle below. You can see people doing Tawaf around Kaaba as well. You can also see the location of the Well of Zamzam water.

In the middle, Surah Baqarah Ayat 201, has been written in the shape of an oval, that is, Hajar Aswad.

Just above this prayer is shown the Bait al-Mu’mor. Flowers with two leaves are shown around Bayt al-Mu’mur, which refers to the light creations of Allah, the angels. Who are doing Tawaf of Bayt al-Mu’mur all the time.

Urdu

Urdu

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی 63 سالہ زندگی کے مختلف ادوار کی 6 پیپر کٹنگ آرٹ میں مختصر منظر کشی کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان 6 ادوار کی منظر کشی پیپر کٹنگ آرٹ میں توصیف احمد ڈاٹ کام پر 6 پراجیکٹ کی صورت میں دستیاب ہے۔
یہ تمام آرٹ ورک گولڈن اور بلیک ورق کو کاٹ کربنایا گیا ہے۔ ان 6 آرٹ پیس میں سے ہر آرٹ پیس ایک مکمل سٹوری اور واقعہ پیش کرتا ہے۔
تیسرے آرٹ ورک Prophet Muhammad PBUH-3 کا موضوع ہے بیت المعمور ۔بیت المعمور کا لغوی معنی ہر وقت آباد رہنے والاگھر یعنی جس میں ہروقت اور ہر لمحے اللہ تعالیٰ کی عبادت ہورہی ہو۔ ایسا گھر جو ہر وقت اللہ کے ذکر سے آباد رہے۔بیت المعمور کی لوکیشن بیت اللہ کے بالکل اوپر ساتویں آسمان پر ہے۔ احادیث اور سورۃ الطور کی آیت نمبر چار کی تفسیر میں مفسرین لکھتے ہیں کہ بیت المعمور سے مراد ساتویں آسمان پر موجود ایک مکان ہے۔چونکہ پچھلا آرٹ ورک اسریٰ و معراج شریف کے موضوع پر تھا اس لیے اُسی سفر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ملاقات ساتویں آسمان پر بیت المعمور میں حضرت ابراہیم علیہ السلام سے بھی ہوئی تھی جو بیت المعمور کی دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے تھے۔چنانچہ مسلم شریف کی حدیث نمبر 411 میں ہے کہ جبریل علیہ السلام کے ساتھ جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ساتویں آسمان پہ چڑھے تو وہاں ان کی ملاقات ابراہیم علیہ السلام سے ہوئی۔
بیت المعمور کے مختصر سے تعارف کے بعد موضوع کی طرف یعنی تیسرے آرٹ ورک کی مختصر تشریح کی طرف بڑھتے ہیں۔
آرٹ ورک میں نیچے بیت اللہ یعنی خانہ کعبہ دکھایا گیا ہے اور اُس کے گرد امت مسلمہ کو حج، عمرہ اور عبادت کرتے دکھایا گیا ہے۔ چونکہ حج و عمرہ کے طواف کے چکر میں یہ دعا پڑھنا احادیث اور سنت سے ثابت ہے۔ ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار۔
اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھی بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائی سے نواز اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ۔
سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 201 میں بھی یہ دعا مذکور ہے۔ اس لیے اس دعا کو اوول Ovalیعنی حجر اسود کی شکل میں دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔جس کا مطلب یہ بنتا ہے کہ امت مسلمہ کو چاہیے کہ حجر اسود کو چومنے کے ساتھ ساتھ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس پسندیدہ دعا سے بھی محبت کریں اورہمیں چاہیے کہ اس دعا کو اپنی دعاؤں میں ضرور شامل کریں۔
اس دعا کا اگر ترجمہ دیکھا جائے تو ایک کونسیپٹ بالکل کلئیر ہوجاتا ہے کہ درویشی اور تصوف میں جو یہ تصور ہے کہ صرف آخرت ہی مانگنی چاہیے اور کہتے ہیں کہ ہمیں دنیا کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اُن لوگوں کو اپنے عقیدہ پہ غور کرنا چاہیے کہ اس دعا میں دنیا کی تمام حسنات کو پہلے رکھا گیا ہے مثلا صحت، اہل و عیال کی صحت، رزق حلال میں وسعت و برکت وغیرہ سب دنیا کی حسنات ہیں۔ اور اس کے بعد آخرت کی حسنات کو رکھا گیا کہ جب صحت ہوگی، گھرانہ خوشحال ہوگا،ذہنی طور پر ریلیکس ہونگے تو عبادت کرکے آخرت کی حسنات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ اس لیے دنیاو آخرت کی بھلائی مانگنا کوئی غلط نہیں ہے۔
اس دعا کے بالکل اوپر بیت المعمور دکھایا گیا ہے۔ جیسا کہ پہلے بتایا جاچکا ہے کہ بیت المعمور ساتویں آسمان پر موجود ایک مکان ہے۔ بیت المعمور کے ارد گرد دو پتیوں والے پھول دکھائے گئے ہیں۔جن سے مراد اللہ تعالیٰ کی نوری مخلوق فرشتے ہیں۔ جو ہر وقت بیت المعمور کا طواف کررہے ہیں۔مسلم شریف کی حدیث نمبر 411 میں ہے کہ بیت المعمور میں ایک وقت میں ستر ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں اور طواف کرتے ہیں۔ جوایک دفعہ داخل ہوتے ہیں وہ دوبارہ داخل نہیں ہوتے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے فرشتوں کی تعداد ہی اتنی زیادہ ہے کہ پہلے والوں کی دوبارہ باری ہی نہیں آتی۔ یہاں سے مزید واضح ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو اگر انسان سے اپنی عبادت ہی کروانی ہوتی تو عبادت کے لیے اللہ تعالیٰ کو فرشتوں کی کمی نہیں تھی۔ انسان اگر اللہ تعالیٰ کی بڑائی اور عظمت بیان کرتا ہے تو اس میں انسان کا اپنا ہی فائدہ ہے۔ ہماری عبادتیں نہ کرنے سے اللہ کریم کی عظمت اور بزرگی میں کوئی فرق نہیں آتا۔
دوسری بات اگر موجودہ کورونا صورتحال کو دیکھا جائے تو جہاں حفاظتی قدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے باقی سرگرمیاں معطل ہوئی تھیں وہاں مساجد میں عبادات بھی متاثر ہوئی تھی۔ انہی حفاظتی اقدامات کے تحت جب خانہ کعبہ کو طواف، عمرہ اور عبادت کے لیے بند کیا گیا تھا تو لوگ پریشان ہوگئے تھے کہ طواف بند ہوگیا۔اہل ایمان کو گھبرانا نہیں چاہیے کیونکہ ہماری تسلی کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اوپر ساتویں آسمان پہ ہر وقت ستر ہزار فرشتے بیت المعمور کا طواف کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہمیں ہرقسم کے موذی مرض اور تکالیف سے محفوظ رکھے کہ ہم آسانی اور صحت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی بہتر انداز میں عبادت کر سکیں۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ کریم ہماری آنکھوں کو خیرا کرنے والے مناظر دکھائے۔ یا اللہ ہم نیکی دیکھنا چاہتے ہیں ہمیں بدی نہ دکھانا۔ہمیں اپنے فضل و کرم اور نورکے وہ مناظر دکھا کہ جس کے بعد ہمیں تیری رحمت کے دائرے میں داخل ہوجائیں۔یا اللہ ہمیں دشمن کے شر سے محفوظ رکھ۔ آمین یا رب العالمین۔

Arabic

Arabic

جرت محاولة لتصوير فترات مختلفة من حياة النبي البالغ من العمر 63 عامًا بإيجاز في 6 فنون قص الورق. يتوفر تصوير لهذه الفترات الست في فن قص الورق في شكل 6 مشاريع في tusifahmad.com.

كل هذه الأعمال الفنية مقطوعة من رقائق ذهبية وسوداء. يقدم كل من هذه الأعمال الفنية الستة قصة وحدثًا كاملين.

موضوع العمل الفني الثالث للنبي محمد صلى الله عليه وسلم هو بيت المعمور. المعنى الحرفي لبيت المعمور هو البيت المسكون في جميع الأوقات. بيت يسكنه ذكر الله في كل وقت. موقع بيت المعمور في السماء السابعة فوق بيت الله مباشرة. في تفسير الأحاديث والآية الرابعة من سورة الطور ، يكتب المعلقون أن بيت المعمور يشير إلى بيت في السماء السابعة. كما التقى رسول الله صلى الله عليه وسلم بالنبي إبراهيم (صلى الله عليه وسلم) في بيت المعمور في الجنة السابعة وكان جالسًا متكئًا على سور بيت المعمور. لذلك في حديث شريف المسلم رقم 411 ، قيل أنه مع جبريل (صلى الله عليه وسلم) عندما صعد النبي إلى السماء السابعة ، التقى إبراهيم هناك.

بعد مقدمة موجزة لبيت المعمور ، دعنا ننتقل إلى الموضوع ، وهو تفسير موجز للعمل الفني الثالث.

يُظهر العمل الفني بيت الله (بيت الكعبة) أسفل وحول الأمة المسلمة تؤدي فريضة الحج والعمرة والعبادة. لأن قراءة هذا الدعاء في طواف الحج والعمرة تثبت بالحديث والسنة. يا رب خير كثير في الدنيا وخير في الآخرة وسنعاقب بالنار.

اللهم ارزقنا الخير في الدنيا وارزقنا الخير في الآخرة واحفظنا من عذاب النار.

هذه الصلاة مذكورة أيضًا في الآية 201 من سورة البقرة. لذلك جرت محاولة لإظهار هذا الدعاء على شكل بيضاوي ، أي الحجر الأسود. هذا يعني أن الأمة المسلمة يجب أن تقبل الحجر الأسود وأن تحب هذا الدعاء المفضل للنبي الكريم. افعل ويجب علينا تضمين هذه الصلاة في صلواتنا

إذا شوهدت ترجمة هذه الصلاة ، فإن مفهومًا يتضح تمامًا أنه عند الدراويش والصوفية ، وهو المفهوم الذي يجب البحث عنه فقط في الآخرة ويقولون إننا لا نهتم بهذا العالم. يجب أن يفكر هؤلاء الأشخاص في اعتقادهم أنه في هذا الدعاء ، تم وضع جميع الأشياء الجيدة في العالم أولاً ، على سبيل المثال ، الصحة ، صحة أفراد الأسرة ، الوفرة والبركات في القوت الحلال ، وما إلى ذلك ، كلها أشياء جيدة في العالم . وبعد ذلك حفظت نِعَم الآخرة أنه في حالة الصحة تكون الأسرة مزدهرة ، وفيها استرخاء عقلي ، فيتم الحصول على بركات الآخرة بالعبادة. لذلك لا حرج في طلب خير الدنيا والآخرة.

فوق هذه الصلاة مباشرة يظهر بيت المعمور. كما ذكرنا سابقاً ، بيت المعمور بيت في الجنة السابعة. تظهر أزهار ذات ورقتين حول بيت المعمور ، وهي تشير إلى خلق الله الملائكة النور. من يفعلون طواف بيت المعمور في كل وقت. يذكر حديث شريف المسلم رقم 411 أن سبعين ألفًا من الملائكة يدخلون بيت المعمور في وقت واحد ويؤدون الطواف. أولئك الذين يدخلون مرة واحدة لا يدخلون مرة أخرى لأن عدد الملائكة لعبادة الله تعالى كبير جدًا لدرجة أن الأوائل لا يعودون مرة أخرى. من هنا يتضح أكثر أنه إذا كان على الله تعالى أن يعبده وحده ، فلن ينقص الله تعالى ملائكة للعبادة. من وصف عظمة الله وجلاله ، فله نفعه. لا فرق في عظمة الله كريم وعظمته إذا لم نتعبد.

ثانيًا ، إذا نظرنا إلى الوضع الحالي لكورونا ، حيث تم تعليق بقية الأنشطة مع مراعاة إجراءات السلامة ، تأثرت الصلاة في المساجد أيضًا. وتحت نفس الإجراءات الأمنية ، عندما أغلقت الكعبة أمام الطواف والعمرة والعبادة ، شعر الناس بالقلق من إغلاق الطواف. لا ينبغي أن يخاف المؤمنون لأنه يكفي أن نتعزى في السماء السابعة من فوق. في كل الأوقات سبعون ألف ملائكة يطوفون ببيت المعمور. ادعو الله تعالى أن يقينا من جميع أنواع الأمراض والمعاناة حتى نتمكن من عبادة الله تعالى بطريقة أفضل بكل سهولة وصحة.

ندعو الله تعالى أن يرينا مناظر جميلة. اللهم نريد أن نرى الخير لا تظهرنا الشر. أظهر لنا مشاهد نعمتك ونورك ، وبعد ذلك ندخل في دائرة رحمتك. اللهم احفظنا من شر العدو. أمين.

Start typing to see posts you are looking for.